گرمی کے دن اور پیاسا کوا
گرمیوں کا ایک دن تھا۔ سورج اپنی پوری شدت کے ساتھ چمک رہا تھا، اور ہر طرف دھوپ کا راج تھا۔ ایک ہوشیار کوا، جو ہمیشہ نئے طریقے سوچنے میں ماہر تھا، بہت پیاسا ہو گیا۔ پانی کی تلاش میں وہ جنگل، کھیت، اور گاؤں کے اوپر سے گزرتا رہا لیکن کہیں بھی پانی نظر نہ آیا۔ گرمی کی شدت نے اُس کی حالت خراب کر دی، لیکن اُس نے ہمت نہیں ہاری۔
امید کی کرن
کافی دیر اُڑنے کے بعد اُس نے ایک جگہ پر بوتل دیکھی جو راستے کے کنارے پڑی ہوئی تھی۔ بوتل دیکھ کر کوے کو امید ہوئی کہ شاید اُس میں پانی موجود ہو۔ وہ جلدی سے بوتل کے پاس اُترا اور اندر جھانک کر دیکھا۔ بوتل کے اندر واقعی پانی تھا، لیکن مقدار بہت کم تھی۔ پانی اتنا نیچے تھا کہ اُس کی چونچ وہاں تک نہیں پہنچ سکتی تھی۔
چیلنج اور فیصلہ
کوا کچھ دیر کے لیے سوچ میں پڑ گیا۔ اُس نے سوچا کہ آخر کس طرح اُس پانی تک پہنچا جائے؟ اُس کے سامنے دو راستے تھے:
ہار مان لینا
یا تو وہ ہار مان لے اور آگے بڑھ جائے۔
سے کام لینا
یا اپنی عقل استعمال کرے اور مسئلے کا حل نکالے۔
چونکہ کوا ہوشیار تھا، اس لیے اُس نے دوسرا راستہ چُنا۔
جدید پیاسے کوے کی کہانی
اُس نے ارد گرد دیکھا۔ قریب ہی چھوٹے چھوٹے پتھر، کاغذ کے ٹکڑے، اور پلاسٹک کی چیزیں پڑی ہوئی تھیں۔ فوراً اُس کے ذہن میں ایک ترکیب آئی۔
پتھروں کا استعمال
اُس نے ان چیزوں کو ایک ایک کر کے بوتل میں ڈالنا شروع کیا۔ ہر پتھر ڈالنے کے بعد پانی تھوڑا سا اوپر آتا گیا۔ کوا بغیر رُکے اپنا کام کرتا رہا۔
مسلسل محنت
کوا مسلسل اپنی ترکیب پر عمل کرتا رہا۔ کئی پتھر ڈالنے کے بعد پانی بوتل کے منہ تک پہنچ گیا۔ اب وہ آسانی سے اپنی چونچ سے پانی پی سکتا تھا۔
کامیابی اور خوشی
اُس نے جلدی جلدی پانی پیا اور اپنی پیاس بجھائی۔ پانی پی کر کوا بہت خوش ہوا اور اُس نے سوچا، “اگر ہم دماغ اور محنت سے کام کریں تو کوئی بھی مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے۔”
سبق
یہ واقعہ صرف ایک کہانی نہیں بلکہ زندگی کا سبق بھی ہے۔ کوا جدید دور کا نمائندہ تھا، جو نہ صرف چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار تھا بلکہ مسائل کے حل نکالنے کی صلاحیت بھی رکھتا تھا۔ اُس نے ہمیں سکھایا کہ حالات چاہے جتنے بھی مشکل ہوں، ہماری محنت اور عقل ہمیں کامیاب کر سکتی ہیں۔
اخلاقی سبق
ہوشیاری اور محنت کے ساتھ ہر مشکل کا حل ممکن ہے۔
If you want to Earn through blogging Just Follow